آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Wednesday 25 March 2020

Aaina The Mirror

 ہم اردو پڑھاتے ہیں
 ہم تہذیب سکھاتے ہیں
ncert solutions,ncert solutions 10th,ncert solution,ncert,ncert books in urdu,ncert chapterss in urdu,cbse solutions,complete ncert solution 10th urdu,solution,ncert book in urdu,ncert urdu class 7,all solution,chapters in urdu,ncert books for upsc,Chapters basics in urdu,urdu 6,class 7 urdu,class 8 urdu,class 9 urdu,class 10 urdu,ncert maths,application for ncert books,chapters question solution,download ncert books in online,ncert audio books,aaina academy, aaina academy youtube
Aaina Academy Presents
         
 Class 10  class 9  Class 8  Class7  Class 6
         
 زیرِ تعمیر  Class 10  زیرِ تعمیر  Class 10  Class 9
         
 class 10  Class 9  class 8  Class 7  Class 6
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں داخلہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

تازہ ترین   
حضرت شیخ جلال الدین کبیرالاولیا پانی پتیؒ
 قسط-4
آج کی آڈیو/ویڈیو کہانی  
عظیم بیگ چغتائی کی ایک خوبصورت کہانی کا پرکشش ویڈیو
مکمل سیریز دیکھنے کے لیے کلک کریں
فقیر
عظیم بیگ چغتائی کا ایک دلچسپ افسانہ
گلّی ڈنڈا
پریم چند
میرا پسندیدہ کھیل
برائے نصاب
میرا پسندیدہ شاعر
برائے نصاب
یادوں کے جھروکے سے
 
لال بتی جل گیا تسنیم عثمانی سملوی
یادیں بچپن کے رمضان کی قصّہ گو
پھول شاہ ابن طاہر
تعلیمی تاش  مبشرہ منصور 
   
   
   
مقالات
 
علم التصوف:اللہ اور بندے کے روحانی تعلق کی بنیاد شبلی فردوسی
بچّوں کے لیے اردو کی سحر انگیز دنیا مبشرہ منصور
یہ ہے کولکتہ میری جان(سفر نامہ۔ ۱) صحبہ عثمانی
یہ ہے کولکتہ میری جان(سفر نامہ۔ ۲) صحبہ عثمانی
علامہ اقبال کی آخری رات شبلی فردوسی
اردو شاعری میں رنگ تصوف شاہ رشاد عثمانی
حضرت شاہ کمال ڈاکٹر امین چند شرما
مولانا طیب عثمانی ندوی کے اذکار صوفیانہ شاہ ہلال احمد قادری
یادگار غالب کی روشنی میں غالب تحسین عثمانی
حسرت موہانی صحبہ عثمانی
عبد القوی دسنوی کی بے مثال تحریریں  
عبد القوی دسنوی کی بے مثال تحریریں 2  
روایت اور جدّت کا خوبصورت امتزاج :افتخار راغبؔ  
شاہ حسن نہری کی شعری کائنات شاہ رشاد عثمانی
غیر مسلم شعرا کی نعت نگاری ڈاکٹر کے وی نکولن
ٹوٹ گئے ستار کے تار ادارہ
شاعر اسلام اقبال۔ شخصیت اور پیام طیب عثمانی ندوی
   
   
مضامین
 
پریم چند کی شخصیت فراق گورکھپوری
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی وصیت یومِ وصال پر خاص
حضرت امیر خسرو ایک خراج عقیدت
 دل پھر طواف کوئے محبت کو جائے ہے ابن طاہر
ملکہ بلقیس نصرت جہاں
چند سطریں پھولوں کی تعریف میں ”آرایش محفل“ سے ایک باب
شب برات مخدوم جہاں مخدوم الملک شیخ شرف الدین یحیٰ منیری ؒ
وفات کے بعد روحوں کا دنیا سے تعلق مولانا شبنم کمالی
نزلہ و زکام وبائی مسیح الملک حکیم اجمل خاں
تعلیم نسواں اقصیٰ عثمانی
دہلی کی آلودہ فضائیں ادارہ
پودوں میں رسم شادی سید ناطق قادری
صفائی سے بہتر نہیں کوئی شے صحبہ عثمانی
جمشید پور: محبت و خوبصورتی کا شہر(انگریزی) عریشہ عثمانی
   
مشاہیر   
مرزا محمد رفیع سودا  
شیخ ابراہیم ذوق  
شادعظیم آبادی  
اسماعیل میرٹھی  
کنہیا لال کپور  
نظیر اکبر آبادی  
منشی پریم چند  
میر تقی میر  
پروفیسر محمد مجیب  
مرزا غالب  
کہانیاں  
دو بیل منشی پریم چند
خیرات غیاث احمد گدی
اس کے روزوشب غیاث احمد گدی
گیان سید ناطق قادری
   
   
   
   
   
   
شخصیات
 
شاہ منصور ؒ: دنیائے تصوف کے بادشاہ ابن طاہر
تاج العرفان حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسی سملویؒ از تاریخ اطبائے بہار
تاج العرفان حکیم شاہ محمد طاہر عثمانی فردوسی سملویؒ ڈاکٹر محمد اقبال
ؒحضرت مولانا حکیم شاہ منصور احمد فردوسی سید شاہ ہلال احمد قادری
   
   
   
   
   
   
غزلیں  
جہاں میں ہوں وہاں وحشت ہے یا دیوانہ پن ساقی ڈاکٹر کلیم عاجز
خدائی میں حاجت روا ایک ہے نوح ناروی
تھوڑی سی ملا دیجئے مے بھی جو دوا میں رخشاں ابدالی
وہ چاہےکوئی بلا سے نہ چاہے یا چاہے ڈاکٹر کلیم عاجز
عشق پھر رنگ وہ لایا ہے کہ جی جانے ہے نظیر اکبر آبادی
میاں دل تجھے لے چلے حسن والے نظیر اکبر آبادی
اس کے شرار حسن نے جلوہ جو اک دکھادیا نظیر اکبر آبادی
اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس جگر مراد آبادی
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں ناصر کاظمی
بہک بھی سکتا ہوں توبہ کی چاہتیں لکھ دے جوگا سنگھ انور
ہم چپکے چپکے اشک بہانے سے بچ گئے تاجور سلطانہ
مجھے راز درونِ دل عیاں کرنا نہیں آتا تاج العرفان حکیم شاہ محمد طاہرعثمانی فردوسی
ابر گھر آتا ہے جب رازِچمن کھلتا ہے کامل القادری
اکیلے ہیں وہ اور جھنجھلا رہے ہیں خمار بارہ نکوی
دولت غم اپنے اوپر ہم نے خوب لُٹائی دانش مامون
اس ناز اس انداز سے تم ہائے چلو ہو ڈاکٹر کلیم عاجز
   
   
   
   
نظمیں  
الوداع راحت خستۂ جاں امیمہ قادری  
عید کی خوشی نظیر اکبر آبادی
جس دن سے گئی ہیں وہ میکے سید حسن عسکری طارق
او دیس سے آنے والے بتا اختر شیرانی
خوشحال نامہ نظیر اکبر آبادی
ہولی نظیر اکبر آبادی
اک مس سیمیں بدن سے کرلیا لندن میں عقد اکبر الہ آبادی
ریلیاں ہی ریلیاں رضا نقویواہی
ترانۂ بَہار جوش ملیح آبادی
اک جرم ہوا ہے ہم سے راشدہ خان
   
فیس بُکی ادب  
کہانی ایک چور کی اقبال حسن آزاد کی فیس بُک وال سے
اردو میں ’ہ‘ اور ’ھ‘ کا مناسب استعمال نامعلوم
اسرار جامعی کی یاد میں عمیر منظر
اسرار جامعی کے آخری ایّام معصوم مرادآبادی
پرنسپل کا خط والدین کے نام شاہ رشاد عثمانی کے فیس بک صفحہ سے
   
   
رپورٹیں اور خبریں  
شگفتہ خاطر کا اجراء شبلی فردوسی
خدیجة الکبریٰ گرلس پبلک اسکول میں سرمائی میلہ  
عالمی تجارتی میلہ 2017  
جامعہ ملیہ میں نووارد طلبہ کا استقبال  
جامعہ ملیہ میں 2006 میں منعقدہ مشاعرہ کی روداد  
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 97ویں یوم تاسیس کے موقع پر دو روزہ پروگرام کا انعقاد  
یعنی تو کی تقریب رونمائی  
عرس کا مطلب عاشق سے معشوق کا وصال ہوتا ہے۔سیف الدین فردوسی  
   

Tuesday 24 March 2020

Internet-NCERT Solutions class X Urdu


انٹرنیٹ
(Internet)
Courtesy NCERT

سائنس نے ہمارے لیے بہت سی سہولتیں فراہم کی ہیں ۔ ہم بیمار پڑ جائیں تو علاج کے لیے بہت سی دوائیں ، بہت سی مشینیں مہیا ہیں۔ مواصلاتی نظام پر غور کریں تو خط سے لے کر تار، ٹیلی فون ، ٹیلی وژن ، موبائل اور اب انٹرنیٹ جیسی کئی آسانیاں ہمیں حاصل ہیں۔
دوسری عالمی جنگ (46 - 1939) کے زمانے میں ایک نئے مواصلاتی نظام کی ضرورت شدت سے محسوس کی گئی، ایک ایسا نظام جو بہت تیزی سے کام کر سکے ۔ سائنس دانوں نے کمپیوٹر کے ذریعے اس نئے نظام کو کھوج نکالا۔ اسی کو ہم انٹرنیٹ کہتے ہیں۔
انٹر یٹ کمپیوٹر نیٹ ورک (Network ) کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ دراصل الیکٹرانک سلسلوں کا ایک مجموعہ ہے جو تمام دنیا میں مواصلاتی رشتہ یا وحدت قائم کرتا ہے۔ ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں، انٹرنیٹ کے ذریعے کسی سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں ۔ رابطے کا یہ طریقہ ای میل (e -mail) کہلاتا ہے ۔ ای۔ میل انٹرنیٹ کی ایک ایسی خدمت ہے جس نے ٹیلی فون سے زیادہ تیز تر رابطے کا نہایت آسان طریقہ، بہت کم خرچ پر مہیا کر دیا ہے۔ چونکہ ای میل کی سہولت اب موبائل پر بھی دستیاب ہے لہٰذا تار بچھانے اور دیگر زمینی انتظامات کرنے کی ضرورت بھی باقی نہیں رہی ہے۔
کمپیوٹر کی انٹرنیٹ یا ای میل خدمات حاصل کرنے کے لیے تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک موڈیم (MODEM)، دوسری ٹیلی فون یا موبائل کنکشن اور تیسری انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی تنظیم ۔ موڈیم ایک آلہ ہے جو کمپیوٹر کے اعداد و شمار اور عبارتوں کو ایک خاص قسم کے اشاروں میں تبدیل کر دیتا ہے۔ یہ اشارے ٹیلی فون یا موبائل لائن کے ذریعے دنیا کے کسی بھی حصے میں بھیجے جاسکتے ہیں۔ انھیں حاصل کرنے والا موڈیم اشاروں کو دوبارہ اعداد و شمار اور عبارت میں بدل دیتا ہے۔ اس طرح ہم آنے والے پیغام کو اپنے کمپیوٹر یا موبائل کے پردے (SCREEN)  پر پڑھ سکتے ہیں۔
انٹرنیٹ کے ذریعے پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے کا طریقہ نیچے دیے ہوئے نقش کی مدد سے سمجھا جاسکتا ہے:

 ای میل (e-mail) کیا ہے؟ 
 ای میل انٹرنت خدمات کا ایک حصہ ہے جو پیغامات کو اشاروں میں تبدیل کر کے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجتا ہے۔ اس کے لیے اوپر بیان کی گئی سہولتوں کے ساتھ ہمیں ای میل کا پتا معلوم ہونا بھی ضروری ہے ۔ ای میل کا پتا ہم اپنی مرضی سے مقررکر سکتے ہیں۔ یہ پتا عام طور پر اپنے پورے نام یا اس کے مخفف ( مختصر شکل) کو انٹرنیٹ سروس کے نام کے ساتھ جوڑ کر بنایا جاتا ہے۔
فرض کیجیے ہمارا نام سید زاہد علی اور انٹرنیٹ سروس کا نام AAL00 ہے، اس لحاظ سے ہمارا ای میل پتا اس طرح ہوسکتا ہے:
syedzahidali@aaloo.com
یا
sza@aaloo.com

ورلڈ وائڈ ویب(www)
ورلڈ وائڈ ویب کے نام ہی سے ظاہر ہے کہ یہ تمام دنیا میں پھیلا ہوا ایک الیکٹرانک جال ہے جس کا استعمال ہم دنیا کے ہر حصے میں کر سکتے ہیں ۔ اس کے استعمال کے لیے کمپیوٹر پر ویب سائٹ کا فراہم ہونا ضروری ہے ۔ ویب سائٹ( website ) ایک قسم کا کنکشن ہے جسے انٹرنیٹ سروس دینے والی تنظیم فراہم کرتی ہے۔ انٹرنیٹ پر ویب سائٹ اور اس کے عمل کو نیچے دیئے گئے نقشے سے سمجھا جا سکتا ہے:
 کمپیوٹر    موڈیم  ورلڈ وائڈ ویب
ٹیلی فون کنکشن   فائل ٹرانسفر پروٹوکول
سروس مہیّا کرانے والا   ٹیل نٹ یونٹ
ویب سائٹ   گورنر

(نقشہ:2)
فائل ٹرانسفر پروٹوکول (F.T.P)
اس کے ذریعے کسی بھی ویب سائٹ میں محفوظ کی جانے والی اطلاعات کو اپنے کمپیوٹر پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کی نقل کی ضرورت ہو تو پرنٹرکے ذریعہ نقل بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔

ٹیل نیٹ (Telnet)
 اس کی مدد سے کسی بھی دور دراز کے کمپیوٹر کو ہم گھر بیٹھے اپنے کمپیوٹر ہی کی طرح استعمال کر سکتے ہیں۔

یوزنیٹ (Usenet)
 یہ طریقہ اطلاعات کو بھیجنے اور منگانے کا سب سے تیز رفتار طریقہ ہے۔ اپنی برق رفتاری کی وجہ سے انٹرنیٹ کا یہ طریقہ بہت مقبول ہوا ہے۔

بینکوں میں انٹرنیٹ کا استعمال (e-banking)
ہم نے شہروں میں اے۔ٹی۔ایم (ATM) کے کاؤنٹر دیکھے ہیں- اس کا پورا نام اوٹو میٹک ٹرانزیکشن مشین ( AUTOMATIC TRANSACTION MACHINE ) ہے۔ یہ مشین انٹرنیٹ کے ذریعے کام کرتی ہے۔ ہمارا بینک کھاتا دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو، اسے انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں بھی استعمال میں لایا جاسکتا ہے ۔ بینک ہر کھاتے دار کو ایک پہچان کارڈ جاری کرتا ہے ۔ اس کارڈ کو اے ٹی ایم میں ڈالنے سے کمپیوٹر ہماری پہچان کر لیتا ہے۔ پہچان قائم ہوتے ہی ہم رقم نکال سکتے ہیں اس لیے بینک جانے کی یا فارم بھرنے وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بینک کے کلرک خزانچی یا کیشیئر کی بھی ضرورت نہیں۔ بس بٹن دبایا اور اے ٹی ایم سے گنی گنائی  رقم ہمارے ہاتھوں میں آ گئی۔

 ای ٹکٹ ( e- ticket)
 بینک کی طرح اب ریل، بس اور ہوائی جہاز کی کمپنیاں بھی انٹرنیٹ کا استعمال کرنےلگی ہیں ۔ ہمیں ٹکٹ لینے کے لیے ریلوے اسٹیشن یا ہوائی اڈے جا کر گھنٹوں لائن میں کھڑے رہنے کی ضرورت نہیں ۔ ہم کمپیوٹر کے ذریعے یا قریب کے سائبر کیفے میں اپنا ٹکٹ   بک کراسکتے ہیں ۔ ٹکٹ کی رقم ہمارے ای۔ بینک اکاؤنٹ سے خود بخود ادا ہو جاتی ہے۔

معلومات کا خزانہ (انٹرنیٹ)
 آج کل دنیا کی ہر معلومات انٹرنیٹ پر دستیاب ہے۔ تمام اخبارات، اطلاع نامے، اشتہارات اور کتابیں وغیرہ انٹرنیٹ پر دے دیے جاتے ہیں۔ ہم اپنے کمپیوٹر پر انھیں بہ آسانی پڑھ سکتے ہیں ۔ خود اپنی معلومات، اطلاعات ہم انٹرنیٹ پر ڈال سکتے ہیں تا کہ وہ تمام دنیا کو آسانی سے دستیاب ہوسکیں۔

انٹرنیٹ پر کتب خانے
 دنیا کی بڑی بڑی لا ئبریریاں اپنی کتابیں انٹرنیٹ پر فراہم کرتی ہیں ۔ آپ کو جس کتاب کی ضرورت ہو، اپنے کمپیوٹر پر دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں ۔ آج انگلینڈ ، امریکہ اور تمام بڑے ملکوں کی لائبر یریاں ہمیں انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں ۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ پڑھنے والے بچوں کو ہورہا ہے۔ ہم اپنے مضامین سے متعلق سارا مواد گھر بیٹھے حاصل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح اخبارات بھی انٹرنیٹ پر پڑھ سکتے ہیں۔

 انٹر نٹ کے فائدے
 انٹرنیٹ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہ فاصلوں کو نہایت تیزی کے ساتھ ختم کرتا ہے۔ ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی بھی شخص  سے فوراً رابطہ کر سکتے ہیں ۔ اس کے ذریعے آن کی آن میں پیغامات اور تصاویر بھیجی جاسکتی ہیں۔ ویب سائٹ میں محفوظ ہر قسم کی معلومات بٹن دباتے ہی کمپیوٹر سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ کتب خانوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ علوم کے ماہرین، تاجر، صنعت کار اور پیشہ ور حضرات اس کی مدد سے اپنا کام بہت عمدہ طریقے سے اور بہت جلد پورا کر سکتے ہیں۔ اس سے کھیل تماشے اور دل بہلاوے کا سامان بھی مہیا کیا جاسکتا ہے۔ اشتہارات کے ذریعے ضرورت کی اشیا کو تلاش کیا جاسکتا ہے۔ طالب علم اس کے ذریعے اپنی تعلیم آسانی سے پوری کر سکتے ہیں ۔ انٹرنیٹ کے بغیر اب ہماری ترقی ممکن نہیں۔
(اداره)

خلاصہ:
بیسویں صدی میں سائنس کی بہت سی ایجادات نے انسان کو اس قدر فائدہ پہنچایا ہے کہ اس سے پہلے اس کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا۔ انسانی علاج کی دوائیں ہوں یا پیغام رسانی کے لئے ٹیلی فون، موبائل، ٹیلی ویژن اور کمپیوٹر کے ذریعہ انٹرنیٹ کی سہولت وغیرہ ۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک تیز رفتار مواصلاتی سلسلہ ایجاد ہوا۔ الیکٹرانک جو انتہائی تیز اور کم خرچ ہے، یہ نظام مواصلات انٹرنیٹ کہلاتا ہے۔ یہ نظام ای میل کہلاتا ہے۔ ای میل کے لئے تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک موڈیم ، دوسری ٹیلی فون یا موبائل کنکشن اور تیسرا انٹرنیٹ سروس ای میل کا طریقہ کار یہ ہے کہ انٹرنیٹ کے ذر یہ ہمارے پیغامات کو اشاروں میں تبدیل کر کے ہمارے ای میل پتے پر بھیج دیتا ہے۔ آپ نے www(ورلڈ وائڈ ویب ) پڑھا ہوگا ، یہ کمپیوٹر پر ایک پیغام بھیجنے کا کنکشن ہے جسے نیچے دیئے گئے نقشہ نمبر 2سے سمجھا جاسکتا ہے۔ موڈیم ورلڈ وائڈ ویب ٹیلی فون کنکشن فائل ٹرانسفر پروٹوکول سروس مہیا کرنے والا ٹیل نٹ یونٹ ویب سائٹ کور نر فائل ٹرانسفر پروٹوکول ( F. T . P ) کسی بھی ویب سائٹ پرمحفوظ کی جانے والی اطلاعات کمپیوٹر پر دیکھا جاسکتا ہے اور برسر کے ذریعت نقل بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ٹیلی نٹ (Telent) کے ذریعے کسی بھی دور دراز کے کمپیوٹر کو اپنے گھر کے کمپیوٹر کی طرح استعمال کر سکتے ہیں۔ یوزنٹ (Usenet) انٹرنیٹ کا یہ پیغام پہنچانے کا سب سے تیز رفتار طریقہ ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعہ بینکوں میں کام آسان ہوگیا ہے۔ اس کے ذریعہ اب ریل، بس اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ بک کرا سکتے ہیں اور ای بینک اکاؤنٹ کے ذر یہ رقم بخود ادادا ہو جاتی ہے۔ آجکل دنیا بھر کی ہر معلومات انٹرنیٹ پر دستیاب ہے۔ دنیا بھر کی بڑی بڑی لائبریریوں کی کتابوں کا مواد ہم گھر بیٹھے حاصل کر سکتے ہیں اور اخبارات کو بھی پڑھ سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ نے دنیا بھر کے لوگوں کے فاصلہ کو ختم کر کے منٹوں، سیکنڈوں میں ایک دوسرے سے رابط قائم کیا جاسکتا ہے۔ بٹن دباتے ہی مختلف علوم وفنون کے ماہرین اور تاجروں سے متعلق ہرطرح کی معلومات دستیاب ہیں۔ انٹرنیٹ پر اشتہارات کے ذریعہ ہم اپنی مطلوبہ اشیاء بھی حاصل کر سکتے ہیں ۔ طالب علم اپنے مضامین سے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے استعمال کرنے والے گھر بیٹھے بہت سے فائدے حاصل کر سکتے ہیں۔
معنی یاد کیجیے:
مواصلاتی نظام : Communication System وہ جدید وسائل جن کی مدد سے پیغامات ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجے جاتے ہیں
مہیّا : فراہم ، دستیاب
تنظیم : اداره
وحدت : اکائی
دستیاب ہونا : حاصل ہونا، ہاتھ آنا
صنعت کار : کارخانے دار(Industrialist)

غور کیجیے:
* اس سبق میں ای میل ، ای۔ ٹکٹ اور اے۔ٹی۔ایم وغیرہ کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ آپ روز مرہ زندگی میں انٹرنیٹ کے استعمال کی دوسری صورتیں بتایئے۔
* ہر چیز کے فائدے اور نقصانات ہوتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے فائدوں پر ہم نے غور کیا ۔ آپ اس کے نقصانات پر غور کیجیے اور کم از کم تین نقصانات کاپی میں لکھیے۔

سوچئے اور بتایئے:
1۔ مواصلاتی نظام کسے کہتے ہیں اور اس میں کون سے وسائل شامل ہیں؟
جواب: مواصلاتی نظام الیکٹرانک سلسلوں کا ایک ایسا مجموعہ ہے جو پوری دنیا میں ایک رشتہ یا وحدت قائم کرتا ہے۔ اور کمپیوٹر پر اس کے لیے جس ذریعہ کا استعمال کیا گیا ہے اسے انٹرنیٹ کہتے ہیں۔ مواصلاتی نظام پر غور کیا جائے تو اس میں خط سے لے کر تار، ٹیلی فون، ٹیلی ویژن، موبائل اور اب انٹرنیٹ سبھی شامل ہیں۔

2 ۔ انٹرنیٹ کس طرح کام کرتا ہے؟
جواب: انٹر نیٹ فاصلوں کو بڑی تیزی سے ختم کر دیتا ہے۔اس کے ذریعہ ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی سے بھی رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ اس کے ذریعہ ہم ای میل بھیج سکتے ہیں۔ کتابیں پڑھ سکتے ہیں۔یہ سرور کی بنیاد پر کام کرتا ہے جس میں سارے ڈیٹا کسی سرور میں محفوظ ہوتے ہیں اور یوزر کی ان تک رسائی ہوتی ہے۔

 3۔ ای۔ میل بھیجنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب:  ای۔میل انٹرنیٹ خدمات کا ایک حصہ ہے جو پیغامات کو اشاروں میں تبدیل کر کے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجتا ہے۔ اس کے لیے ہمیں ای۔میل کا پتا معلوم ہونا بھی ضروری ہے ۔ ای۔میل کا پتہ ہم اپنی مرضی سے مقررکر سکتے ہیں۔ یہ پتہ عام طور پر اپنے پورے نام یا اس کے مخفف ( مختصر شکل) کو انٹرنیٹ سروس کے نام کے ساتھ جوڑ کر بنایا جاتا ہے۔ کچھ خاص کمپنیاں ہیں جو ان سر وسیز کو فراہم کرتی ہیں۔ مثلاً یاہو، جی میل، ریڈِف میل یا ایم ایس این وغیرہ اس کے علاوہ پرائیویٹ کمپنیاں بھی اپنے خاص ای میل ایڈریس استعمال کرتی ہے۔ ہر شخص کا اپنا ایک انفرادی ای میل ایڈریس ہوتا ہے۔ مثلاً
razia@yahoo.co.in
jameela@gmail.com
mohtasham@rediffmail.com 
وغیرہ

 4۔ موڈیم کسے کہتے ہیں؟
جواب: موڈیم ایک آلہ ہے جو کمپیوٹر کے اعداد و شمار اور عبارتوں کو ایک خاص قسم کے اشاروں میں تبدیل کردیتا ہے۔

5۔ بینک کے نظام میں انٹرنیٹ کس طرح مفید ہے؟
جواب: ہم جو  اے۔ ٹی۔ ایم۔ استعمال کرتے ہے یہ انٹرنیٹ کے ذریعے کام کرتا ہے۔  ہمارا بینک کھا تا دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو اسے انٹرنیٹ کے ذریعے کہیں سے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔


6۔ ای۔ ٹکٹ کسے کہتے ہیں؟
جواب: کسی بس ریل ہوائی جہاز کی ٹکٹ ہم انٹرنیٹ کے ذریعے کرا سکتے ہیں اسے ای۔ٹکٹ کہتے ہے۔


7۔ انٹرنیٹ سے طلبا کو کیا فائدے ہیں؟
جواب: طالب علم اس کے ذریعے اپنی تعلیم آسانی سے مکمل کر سکتے ہیں۔ وہ انٹرنیٹ کی مدد سے کئی لائبریریوں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ وہ انٹر نیٹ کی مدد سے آن لائن کلاسیں کرسکتے ہیں اور اس کی مدد سے امتحان بھی دے سکتے ہیں۔ اسکول کی فیس بھی انٹرنیٹ کی مدد سے ادا کی جاسکتی ہے۔

نیچے لکھے ہوئے الفاظ کے واحد لکھیے:
تصاویر : تصویر
اطلاعات : اطلاع
ماہرین : ماہر
معلومات : علم
کتب : کتاب
اخبارات : اخبار
مضامین : مضمون
اعداد : عدد
آلات : آلہ
عملی کام:
 * کسی سائبر کیفے میں جا کر انٹرنیٹ کی تمام عملی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجیے اور اس موضوع پر ایک تصویری مضمون تیار کیجیے۔
* انٹر نٹ کے فائدے اور نقصانات کے بارے میں اپنے دوستوں سے بات چیت کیجیے۔

کلک برائے دیگر اسباق

خوش خبری