آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Sunday 8 November 2020

Mera Pasandeeda Shayar - Mazmoon in Urdu

 میرا پسندیدہ شاعر
علامہ سر محمد اقبال
علامہ اقبال کا شمار بہترین شعراء میں ہوتا ہے۔ آپ ایک عالمی شہرت یافتہ شاعر ہیں۔ علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام شیخ نورمحمد تھا جن کو سب میاں جی کہتے تھے اور والدہ ماجدہ کا نام امام بی بی  تھا جن کو سب سے بے جی کہا کرتے تھے۔ علامہ اقبال کے  دو بھائی اور چار بہنیں تھیں ۔
اقبال کی ابتدائی تعلیم مولوی میرحسن کے مدر سے سے ہوئی۔ اس کے بعد اسکاچ مشن ہائی سکول سے میٹرک 1893 ء میں امتیازی حیثیت سے پاس کیا۔ 1895ء میں اقبال نے انٹر میڈیٹ  کا امتحان پاس کیا 1897 میں گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے اور 1899 ء میں فلسفہ میں ایم اے کیا۔
کچھ عرصہ اورنتیل کالج اور گورنمنٹ کالج میں تدریس کا کام کیا پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے ولایت چلے گئے۔ انگلستان سے بارایٹ لاء اور جرمنی سے پی۔ ایچ ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔علا مہ اقبال اردو اور فارسی کے عظیم شاعر تھے انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں میں حب الوطنی کا قومی جذبہ  کیا۔ سارے جہاں سے اچھا آج بھی ہندوستانیوں کا پسندیدہ ترانہ ہے جسے وہ بڑے جوش و خروش سے گاتے اور گنگناتے ہیں۔ اقبال کی تصانیف میں اسرار و رموز، پیام مشرق، زبور عجم، بانگ درا، ضرب کلیم، بال جبریل  شامل ہیں ۔ انہوں نے ملک کی سیاسی جد و جہد میں بھر پور حصہ لیا۔ گول میز کانفرنسوں میں شرکت کے لیے لندن گئے ۔ 
علا مہ اقبال ہر خاص و عام میں مقبول اورہردل عزیز تھے۔ ہندوستان میں آپ کی شاعری کو انتہائی قدر اور احترام سے دیکھا جاتا ہے اور یہ ہمارے نصاب میں بھی شامل ہے۔
شاہین اقبال کا پسندیدہ پرندہ ہے اور انہوں نے اسے اپنی شاعری میں متعدد مقامات پر علامت کے طور پر اسے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں جذبۂ خودی کا پیغام دیا۔  
آپ نے اپنی زندگی بہت سادہ طریقے سے بسر کی۔ کھانے پینے اور دیگر اشیا میں ان کے روادار نہ تھے۔آپ کا کلام کا مختلف زبانوں میں ترجمہ ہوا ۔ پروفیر نکلسن نے اسرار خودی کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ 
21 اپریل 1938 ء کو آپ کا انتقال ہوا۔ اقبال کے انتقال سے برصغیر میں ماتمی ماحول پیدا ہوگیا۔ ہر شخص افسردہ تھا اور وہ اقبال کو اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کر رہا تھا۔ ہندوستا میں جگن ناتھ آزاد کا نام ماہر اقبالیات کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سارے ادیب ہیں جنہوں نے اقبال کی شاعری پر بھر پور روشنی ڈالی ہے۔ آپ اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں مگر آپ کا کلام آج بھی ہمارے درمیان زندہ ہے اور زندہ رہے گا۔ 
 بچّوں کے لیے لکھی گئی اقبال کی نظمیں بھی کافی مشہور ہیں۔ ایک پہاڑ اور گلہری اور ایک آرزو اقبال کی مشہور نظمیں ہیں۔

0 comments:

Post a Comment

خوش خبری