آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Monday 11 February 2019

Ibn e Insha Germani Mein - NCERT Solutions Class VIII Urdu

ابن انشا جرمنی میں
Courtesy NCERT
خلاصہ:
اس انشائیہ میں مصنف نے اپنے دلچسپ انداز میں ایک غیر ملک میں وہاں کی زبان نہ جاننے کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں کا ذکر کیا ہے۔اور اس سلسلہ میں پیش آنے والے واقعات بیان کیے ہیں۔
 ایک مرتبہ مصنف جرمن کے ایک شہر ہمبرگ گئے۔ مصنف اپنے دوست مشتاق احمد یوسفی کے ساتھ اسٹشن پر کھڑے تھے تیز ہوا چل رہی تھی ، ابن انشا کے بال ہوا سے اڑ کر انہیں پریشان کر رہے تھے ، مصنف نے ایک دکان پرکنگھے کی خر یداری شروع کردی مصنف چونکہ ہندوستانی تھے ، اور اس وقت جرمن کے شہر ہمبرگ میں ان کی انگریزی کون سمجھتا۔ اس لئے انہوں نے کنگھا خریدنے کے لئے اشاروں کا استعمال کیا ۔ مصنف بڑے پریشان ہوئے اب کس طرح انہیں سمجھائیں اتنی دیر میں مسٹر کیدرلین آئے ان کے آتے ہی دکاندار نے جھٹ بہت سارے کنگھے نکال کر ان کے سامنے رکھ دیے، تب ان کا مسئلہ حل ہوا۔
 مصنف کے سفر کا دوسرا واقعہ ہے کہ مصنف برلن ہمبرگ اور میونخ سے ہوکر فرنیکفرٹ قیام پذیر تھے۔ اتوار کی صبح مصنف نے اٹھ کر شیو کا سامان نکالا تو بلیڈ نہ تھا، سارا سوٹ کیس چھان مارا ، بلیڈکا کہیں پتہ نہیں ، آخر کارسوچا کہ بلیڈ بازار سے خریدا جائے ، نیچے کاؤنٹر پر جا کر دریافت کیا کہ بلیڈ کہاں سے خریدے جاسکتے ہیں ؟وہ شخص ان کی بات نہ سمجھا اور بولا اچھا آپ جارہے ہیں تو آپ کا بل بنا دوں۔مصنف نے کہا نہیں بھائی ! ہماری صورت کیا اتنی بری معلوم ہوتی ہے جوہمیں جانے کے لئے کہہ رہے ہو۔ مصنف نے داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا، ہم شیو کرنا چاہتے ہیں ، بولا ۔ اچھا۔ آج تو سب دکانیں بند ہیں ، ریلوے اسٹیشن چلے جا ؤ شاید وہاں کوئی مل جائے۔ اتنے میں ایک چھوٹی سی دکان پر ایک بڑی بی نظر آئیں مصنف نے پہلے Blatt یعنی بلیڈکا ترجمہ کہا پھر Rasieren یعنی شیو کرانے کے لئے کہا اور داڑھی پر ہاتھ پھیرا۔ بڑی بی فوراًسمجھ گئیں انہوں نے بلیڈ اٹھا کر مصنف کو دے دیا۔ 
 تیسرا واقعہ مصنف اس طرح بیان کرتے ہیں کہ شام کو ایک سوال کے جواب میں ٹیکسی والے نے انہیں گڈ ایوننگ کہہ کر انگریزی بولنی شروع کی ۔ مصنف نے کہا میاں خوب انگریزی بولتے ہو ۔بو لا میں لندن کا رہنے والا ہوں یہاں ٹیکسی چلاتا ہوں ۔ وہ جرمن ، فرنچ، اٹالین اور ہسپانوی زبانیں جانتا تھا۔ منزل آنے پر مصنف نے اسے پیسے دیے اور ٹیکسی والا تھینک یو کہہ کر چلا گیا۔
سوچیے اور بتائیے
1. ابن انشاکہاں گئے ہوئے تھے؟
جواب: ابن انشا جرمنی کے شہر ہیمبرگ گئے ہوئے تھے۔

2. ابن انشا نے کنگھا خریدنے کے لیے کیا کیا اشارے کیے؟
جواب:انہوں نے بالوں کی پٹیاں ہاتھ سے جما کر دکھائیں۔ ٹیڑھی مانگ نکالی۔سیدھی مانگ نکالی۔بالوں میں انگلیوں سے کنگھا کر کے دکھایا۔

3. ٹیکسی ڈرائیور کون تھا اور کون کون سی زبانیں جانتا تھا۔؟
جواب: ٹیکسی ڈرائیور لندن کا رہنے والا تھا۔ وہ برٹش آرمی میں افسر تھا۔وہ انگریزی ، اردو، جرمن، فرنچ،اٹالین اور ہسپانوی جانتا تھا۔

4.  بڑی بی نے بلیڈ خریدتے وقت ابن انشا کی کیا مدد کی؟
جواب: بڑی بی ابن انشا کا اشارہ جلد سمجھ گئیں اور انہیں بلی، کا پیکٹ نکال کر دے دیا۔

5. ابن انشا نے میونخ میں خاتون کو کس طرح خوش کیا؟
جواب: ابن انشا نے میونخ میں خاتون کو فیض کے دو تین اشعار کا ترجمہ سنایا جس سے وہ بہت خوش ہوئیں۔


خالی جگہوں کو صحیح الفاظ سے بھریے۔
COMB تو خیر وہ کیا سمجھتا۔ ہم نے بالوں میں انگلیوں سے کنگھا کرکے دکھایا۔ اس نے پہلے کریم کی ایک شیشی پیش کی۔ہم نے رد کردی تو شیمپو کی ایک ٹیوب دکھائی۔اس پر ہم نے ہامی نہ بھری تو وہ بالوں کی ایک وگ دکھانے لگا۔ہم نےبالوں کی پٹیاں ہاتھ سے جماکر دکھائیں۔ٹیڑھی مانگ نکالی سیدھی مانگ نکالی۔


نیچے لکھے ہوئے لفظوں کو اپنے جملے میں استعمال کیجیے
قطار(لائن): لوگ قطار میں کھڑے تھے۔
مقصد(ارادہ): اس کا مقصد پورا نہ ہوسکا۔
مقام(جگہ): ابن انشا اس مقام تک پہنچ کر رک گئے۔
شائستہ: اس نے شائستہ لہجہ میں پوچھا۔
فروخت(بیچنا): دوکاندار نے کنگھا فروخت کر دیا۔

واحد سے جمع اور جمع سے واحد بنائیں۔
ترکیب : تراکیب
دوکان : دوکانیں
انگلیوں : انگلی
تحریریں : تحریر
راہ : راہیں
مٹھائی : مٹھائیاں
زبانوں : زبان
خرابی : خرابیاں
خوبیوں : خوبی
خبر : خبریں

ان لفظوں کے متضاد لکھیے۔
بوڑھا : جوان
ہوشیار : بے وقوف
خوش : اداس
مغرب : مشرق
باقاعدہ : بے قاعدہ
کلک برائے دیگر اسباق

1 comment:

خوش خبری