گیندے کا پھول
گل ِ صد بَرگ، دونا، گل مریم، ہزارا
گیندا ایک بہت ہی خوبصورت اور خوش رنگ پھول ہے۔ انگریزی میں اسے میری گولڈ کہتے ہیں۔
گیندے کا بیج موسم گرما کے آغاز میں اپنی پھلواری میں لگایا جاسکتا ہے۔گرمی کے موسم میں اس کا پودہ تیزی سے بڑھتا ہے اور تقریباً 8 ہفتوں میں یہ اپنے جوبن پر ہوتا ہے۔
گیندے کا شمار سورج مکھی کے خاندان میں ہوتا ہے اور اس کی نر و مادہ دونوں قسمیں ہوتی ہیں۔
گیندے کا پھول عام طور سے پیلا، زعفرانی، لال اور میرون ہوتا ہے۔
اس کی ڈالی بالکل سیدھی ہوتی ہے اور یہ اونچائی میں 8 سے 48 انچ تک ہوتی ہے۔
گیندے کی کچھ قسمیں ایسی ہیں جس کی پتیاں آرے کے دانتوں کی طرح نوکیلے کناروں والی ہوتی ہیں۔
گینے کے ہر پھول میں بہت ساری پنکھڑیاں ہوتی ہیں جو ایک دوسرے پر چڑھی ہوتی ہیں۔ سب سے بڑی پنکھڑی سب سے باہر ہوتی ہے اور یہ ایک دائرے کی شکل میں چھوٹی ہوتی چلی جاتی ہے۔سب سے چھوٹی پنکھڑی پھول کے مرکز میں ہوتی ہے۔
گیندے کے پھول سازگار موسم میں سالوں بھر کھلتے ہیں۔ گیندے کی بعض قسمیں دو سال تک رہتی ہیں جبکہ عام طور سے یہ سالانہ کھلنے والا پھول ہے۔
گیندے کے پھول کے بہت سارے طبّی فوائد بھی ہیں۔ میکسیکو کے ایک قبیلے ایزٹیکس کا ماننا ہے کہ یہ آسمانی بجلی کی زد میں آکر جلنے والوں کے علاج کے لیےبہت مفید ہے۔
طبّی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ گیندے کا پھول اینٹی وائرل، اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل اور مانع سوزش خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
گیندے کا پھول کھایا بھی جا سکتا ہے۔ اس کا استعمال سلاد میں بھی کیا جاتا ہے۔
گیندے کا پھول فنگل کی خرابیوں کے لیے حساس ہے۔ یہ پودے کی جڑ اور اس کی سطح پرظاہر ہوتا ہے۔ گیندے کو مکڑیاں اور جھینگے یا ٹڈیاں نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment