آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Saturday 17 November 2018

Begum Hazrat Mahal - NCERT Solutions Class VIII Urdu

بیگم حضرت محل
Courtesy NCERT
سوچیے اور بتائیے
1۔ حضرت محل کون تھیں اور ان کا اصلی نام کیا تھا؟
جواب: حضرت محل تاجدار نواب واجد علی شاہ کی ملکہ تھیں اور مجاہد آزادی بھی تھیں۔انہوں نے اودھ پر حکومت کی۔ وہ ایک غیرت دار خاتون تھیں۔ ان کا اصل نام محمدی بیگم تھا۔

2۔حضرت محل پارک کو پہلے کیا کہا جاتا تھا؟
جواب: حضرت محل پارک کو پہلے وکٹوریہ پارک کہا جاتا تھا۔

3۔ انگریزوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے میں ہندوستانی سپاہیوں کی قیادت کس نے کی؟
جواب: انگریزوں کے خلاف ہندوستانی سپاہیوں کی قیادت بیگم حضرت محل نے کی۔

4۔ حضرت محل نے راجہ مان سنگھ کو کیا اور کیوں انعام دیا؟
جواب: حضرت محل نے عالم باغ کے معرکے میں راجہ مان سنگھ کو ان کی غیر معمولی شجاعت کے اعتراف میں خلعت کے علاوہ فرزند خاص کا خطاب دیا اور ملبوس خاص سے اپنا دوپٹہ انعام میں دیا اور وعدہ کیا کہ فتحیابی پر اس سے کہیں کچھ بڑھ کر دیا جائے گا۔

5۔ آزادی کی تحریک کے بڑے مراکز کون کون سے تھے اور وہ کس کے قبضے میں تھے؟
جواب: آزادی کی تحریک کے بڑے مراکز دلی، جھانسی اور اودھ تھے۔ دلی کے بہادر شاہ ظفر، جھانسی کی رانی لکشمی بائی اودھ کی بیگم حضرت محل کے قبضے میں تھے۔

6۔حضرت محل کی آخری آرام گاہ کہاں پر ہے؟
جواب: نیپال کے کٹھمنڈو کی ہندوستانی مسجد میں حضرت محل کی ابدی آرام گاہ ہے۔

نیچے لکھے ہوئے لفظوں کو اپنے جملے میں استعمال کیجیے
منسوب یہ کتاب بہادر شاہ ظفر سے منسوب ہے۔
جبرواستداد ہندوستانی انگریزوں کے جبر و استعداد کے شکار تھے۔
خطاب بیگم حضرت محل نے راجہ مان سنگھ کو فرزند خاص کا خطاب دیا۔
سر فروش ہندستانی فوج میں سرفروش سپاہیوں کی کثیر تعداد تھی۔
لشکر جرار وہ لشکر جرار لے کر دشمن پر ٹوٹ پڑیں۔
پیش کش انگریزوں نے صلح کی پیش کش کی۔
صلح نامہ انگریزوں نے صلح نامہ پر دستخط کر دی
نیچے لکھے لفظوں کی جمع لکھیے
خاتون : خواتین
عقیدہ : عقیدے
تحریک : تحریکات
معرکہ : معرکے
خطاب : خطابات
مرکز : مراکز
مجاہد  : مجاہدین 
ان لفظوں کے متضاد لکھے
فتح : شکست
آزادی : غلامی
جدید : قدیم
عارضی : مستقل
پائیدار : ناپائیدار
کلک برائے دیگر اسباق

0 comments:

Post a Comment

خوش خبری