آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Wednesday 15 April 2020

Ghazal- Us ke sharar e husn - Nazeer Akbarabadi


غزل
نظیر اکبر آبادی

اس کے شرار حسن نے جلوہ جو اک دکھادیا
 طور کو سر سے پاؤں تک پھونک دیا جلا دیا

پھر کے نگاہ چارسو، ٹھہری اسی کے روبرو
اس نے تو میری چشم کو قبلہ نما بنا دیا

 میں ہوں پتنگ کاغذی ڈور ہے اس کے ہاتھ میں
چاہا!! اِدھر گھٹا! لیا!، !چاہا !!اُدهر!بڑھا! دیا

تیشے کی کیا مجال تھی، یہ  کہ تراشے بے ستوں
تھا وہ تمام دل کا زور جس نے پہاڑ ڈھا دیا

 نکلے جو راهِ دَیر سے اک ہی نگاہ مست میں
گبر کا صبر کھو دیا، بُت کو بھی بُت بنا دیا

0 comments:

Post a Comment

خوش خبری