آئینہ کے رکن بنیں ؞؞؞؞؞؞؞ اپنی تخلیقات ہمیں ارسال کریں ؞؞؞؞؞s؞؞s؞؞ ٓآئینہ میں اشتہارات دینے کے لئے رابطہ کریں ؞؞؞؞؞؞؞؞؞ اس بلاگ میں شامل مشمولات کے حوالہ سے شائع کی جاسکتی ہیں۔

Friday 8 July 2022

Allah Ke Khalil: Hazrat Ibrahim Alaihissalam ke Halat e Zindagi (Day-8)

 اللہ کے خلیل
حضرت ابراہیم علیہ السلام 

کےحالاتِ زندگی 

اعلانِ حج

حضرت ابراہیم علیہ السلام تعمیر سے فارغ ہو گئے تو جبریل علیہ السلام آئے، تمام مقامات حج کی نشاندہی کی، اور اسی موقع پر اللہ کا حکم پہنچا کہ لوگوں کو حج کے لیے پکارو! قرآن کے الفاظ کا ترجمہ یہ ہے:-

( لوگوں میں اعلان کردو حج کے لیے، وہ آئیں گے پیدل اور دُبلی اونٹنیوں پر سوار، جو آئیں گی ہر چوڑے اور گہرے راستے سے) 

 صاحب تفسیر ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ:-

جب خدا کا حکم ابراہیم کو پہنچا تو انھوں نے عرض کیا پروردگار میری آواز لوگوں تک کیسے پہنچ سکتی ہے۔ ارشاد ہوا، تم پکارو! ہم تمھاری آواز لوگوں تک پہنچا دیں گے۔

صاحب تفسیر جلالین نے لکھا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نے جبل بوقبیس پر پڑھ کر اس طرح اعلان کیا:-

”لوگو اللہ نے ایک گھر بنایا ہے اور تم پر حج فرض کیا ہے لہذا تم اپنے پروردگار کی پکار پر لبیک کہو“

خدا کی قدرت آپ کا یہ اعلان یورپ ،پچھم ، اُتّر، دکھن کی آخری حدوں تک سنا گیا اور سننے والوں نے لبیک کہا۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام خود بھی ہر سال حج کے لیے آتے، آپ کے بعد انبیا اور ان کی اُمّتیں حج کے لیے آتی رہیں۔ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل نے اپنے تمام حج پیدل کیے۔

ایک روایت ہے کہ پچھتر انبیائے کرام علیہم السلام نے حج کیا اور منیٰ میں نماز ادا کی۔

عجائبات کا ظہور 

حضرت ابراہیم علیہ السلام سے بہت سے عجائبات کا تعلق ہے ان سب کا احاطہ اس میں نہیں کیا جا سکتا، صرف چند کا اختصار کے ساتھ یہاں ذکر کیا جاتا ہے۔ 

(۱) سب سے پہلے آپ نے مکہ کو آ باد کیا، اپنی اولاد کو وہاں بسایا،پہلے وہاں کوئی آبادی نہ تھی۔

(۲) خانہ کعبہ جو ایک سرخ ٹیلا کی شکل میں تھا اسے تعمیر کیا۔ 

(۳)کعبہ کی تعمیر کے بعد، اللہ کے حکم سے آپ حج کا اعلان کیا اور اللہ تعالی نے آپ کے اعلان کی آواز کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچا دیا۔

عمر میں اختلاف

وقت وفات، آپ کی عمر کے بارے میں کئی قول ہیں، کسی مورخ نے ایک سو پچھتر سال، کسی نے نوّے اور کسی نے دو سو سال بتائی ہے۔

 حضرت اسماعیل اور حضرت اسحاق نے حضرت سارہ کی قبر کے پاس آپ کو دفن کیا۔ 

0 comments:

Post a Comment

خوش خبری